لاہور ہائیکورٹ نے نگراں وزیراعظم کو ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے پیر کو نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو آئینی فرائض کی انجام دہی میں ناکامی پر عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
درخواست گزار ایڈووکیٹ محمد مقسط نے جسٹس شاہد بلال حسن کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئین میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومت صرف 90 دن کے لیے ہے۔ نگران حکومت نے اپنا 90 دن کا دور مکمل کر لیا ہے اور ملک ایگزیکٹو کے بغیر چل رہا ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ نگران وزیراعظم اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں اور وقت پر انتخابات نہیں کروا سکے۔ ایڈووکیٹ مقسط نے مزید کہا کہ اس نے وزیراعظم کے دفتر کے تقدس کو پامال کیا ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ 15 نومبر کو مسٹر کاکڑ کی مدت ختم ہو گئی ہے اور وہ اب نگراں وزیر اعظم نہیں رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نہ تو الیکشن کمیشن (ای سی پی) اور نہ ہی کسی آئینی عدالت نے نگراں وزیراعظم کی مدت ملازمت میں توسیع کی۔ انہوں نے اپنے دلائل کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ میں عدالت سے درخواست کرتا ہوں کہ نگراں وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا جائے۔
جسٹس حسن نے ان کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔